جواب: ہمارے ہاں توجہ یا یکسوئی صرف اس لیے ہے کہ دل پر حواس کی وجہ سے جو Disturbancy پیدا ہوتی ہے وہ نہیں ہونی چاہیے۔ ہمارا اصل معاملہ دل کے ساتھ ہے لیکن اگر اس میں توجہ یا یکسوئی نہ آئے تو دماغ کچھ سوچنا شروع کر دیتا ہے۔ آپ آنکھ کھول کر کسی اور کو یکھنا شروع کردیں کان سے کوئی گانا سننا شروع کر دیں تو یہ دل کی یکسوئی کو ڈسٹرب کرتا ہے جس کی وجہ سے ہمارا دل پوری کیفیات اخذ نہیں کر پاتا ۔ اب یہ سوال کہ اس کمزوری کو کیسے دور کیا جائے تو اس کا سب سے اچھا علاج کثرت مراقبہ ہے۔ ذکر کے بعد طویل مراقبہ کیا جائے اگر آپ کےمراقبات ثلاثہ ہیں تو اقر بیت پر دھیان کر کے سو جائیں۔ اگر صرف لطائف یا رابطہ ہی ہے تو قلب پر توجہ کر کے سو جائیں اگر بیٹھنے کے لیے کچھ لمحے فرصت مل گئی ہے تو بیٹھ کر مراقبہ کر لیں ۔ زیادہ سے زیادہ مراقبہ کر نا دل میں قوت پیدا کرتا چلا جاتا ہے۔